آنسوؤں سے اچھے موڈ کا تعلق
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ ہلکا پھلکا رونا ہمارے لیے برا نہیں ہے، بلکہ جذباتی آنسو دراصل ہمارے موڈ کو پہلے سے بہتر کرسکتے ہیں.
رونا ایک فطری عمل ہے تاہم رونے کے عمل کو اچھی طرح سے سمجھا نہیں گیا ہے. جیسا کہ کچھ ماہرین رونے کو دراصل حمایت حاصل کرنے کا ہتھیار سمجھتے ہیں. جبکہ، بعض کا خیال ہے کہ رونا جذبات کے اظہار کا ایک ذریعہ ہے.
جذباتی آنسو عام طور پر عورتوں کی آنکھوں سے زیادہ بہتے ہیں، جو دکھ اور تکلیف کے علاوہ خوشی کے موقعوں پر بھی رونا نہیں بھولتی ہیں، حتّٰی کہ ڈراموں اور فلموں کے دکھی مناظر بھی انھیں غمگین کر دیتے ہیں، ان کے برعکس مردوں میں رونے کی عادت کمزوری کی علامت سمجھی جاتی ہے لیکن ایک نئی تحقیق نے جذباتی آنسوؤں سے اچھے موڈ کا تعلق ظاہر کیا ہے.
ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ جذبات سے لبریز ہو کر آنسو بہانے والے لوگ شدید جذبات سے ابھرنے میں زیادہ بہتر ہوتے ہیں اور ہلکا پھلکا رونا ہمارے لیے برا نہیں ہے بلکہ آنسو دراصل ہمارے موڈ کو پہلے سے بہتر کر سکتے ہیں.
ہالینڈ کے محققین نے اپنے مطالعہ میں جذباتی آنسوؤں کا تجزیہ کیا ہے اور کہا کہ جو لوگ فلم کے دوران آنسو بہاتے ہیں، وہ بعد میں خود کو پہلے سے زیادہ بہتر محسوس کرتے ہیں.
محققین کا خیال ہے کہ رونا شاید ہمارے دماغ کی کیمسٹری کو تبدیل کر دیتا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہےکہ رونا ہمارے لیے اچھا ہے، کیونکہ رونے کے بعد ہمارا جسم خوش ہونے کے لیے زیادہ کوشش کرتا ہے.
مطالعہ میں ٦٠ مرد اور خواتین کی فلمیں دیکھتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کی گئی. رضا کاروں سے فلم کے آغاز اور اختتام پر پوچھا گیا کہ وہ کیسا محسوس کر رہے ہیں.
محققین نے شرکاء سے یہ سوال فلم ختم ہونے کے ٢٠ منٹ بعد اور پھر ٩٠ منٹ بعد دوبارہ پوچھا.
نتائج سے پتا چلا کہ فلم کے دوران رونے والے تمام ناظرین نے فلم ختم ہونے کے بعد اپنے موڈ کو زیادہ بہتر محسوس کیا.
دونوں فلموں کے دوران ٦٠ فیصد ناظرین جذبات سے لبریز ہو کر روئے، خاص طور پر ایک فلم جس میں کتا مالک کے مرنے کے بعد بھی وفاداری نبھاتا ہے اس فلم میں ٦٠ فیصد ناظرین نے آنسو بہائے.
اسی طرح ١٩٩٧ کی ایک دکھ بھری مزاحیہ فلم کے دوران ٤٥ فیصد جذبات پر قابو نہیں رکھ سکے.
ویڈیو کلپ سے ظاہر ہوا کہ فلموں کے دوران عورتوں میں رونے کا امکان زیادہ تھا اور وہ فلم کے ہر مناظر پر کثرت سے روئیں.
لیکن نتائج سے یہ دلچسپ حقیقت بھی سامنے آئی کہ فلم دیکھنے کے فورا بعد ان لوگوں کا موڈ تبدیل نہیں ہوا جو فلم میں نہیں روئے تھے.
محققین نے دیکھا کہ فلم کے فوراً بعد رونے والے ناظرین کا مزاج سست تھا لیکن ٢٠ منٹ بعد وہ واپس اپنے نارمل موڈ پر آگئے اور ٩٠ منٹ کے اندر اندر وہ خود کو پہلے سے کہیں زیادہ ہلکا پھلکا اور خوش محسوس کر رہے تھے.
محققین کے مطابق ایک جذباتی واقعہ پر آنسو بہانے کے ٩٠ منٹ بعد ہم پہلے کے مقابلے میں خود کو زیادہ بہتر محسوس کرتے ہیں.
سائنسی جریدے جرنل "موٹی ویشن اینڈ ایموشن" میں شائع ہونے والے مطالعے میں محققین نے لکھا کہ یہ تعلق رونے کی کثرت کے ساتھ منسلک نہیں کیا گیا ہے.
ٹلبرگ یونیورسٹی سے منسلک تحقیق کے سربراہ پروفیسر ایزمیر گراکانن نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ہمارا رونا دماغ میں ایک اچھے کیمیکل کے اخراج کا سببب بنتا ہے.
''موڈ کا اس طرح اچانک گرنے اور پھر واپس نارمل سطح پر آجانے سے آپ کو رونے کے بعد پہلے سے کہیں زیادہ بہتر محسوس ہوتا ہے''.
پروفیسر گراکانن نے کہا کہ ''جذباتی آنسوؤں کے بہنے کے فوراً بعد مزاج کو بحال ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے، یعنی جذباتی واقعہ کے بعد موڈ خراب ہونے، پھر سے نارمل ہونے اور پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہلکا پھلکا محسوس کرنے میں تھوڑا وقت درکار ہوتا ہے".
( اس آرٹیکل کا مواد " وائس آف امریکہ اردو " سے لیا گیا ہے ).
No comments:
Post a Comment