Tuesday, 13 October 2015

ایک ایمان افروز واقعہ

بیاد : مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ.

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ ایمان افروز واقعہ اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

                 دُرُودُ شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان، رَحمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:
"جس نے مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھا اللہ عزوجل اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے". (مسلم ص ٢١٦ حدیث ٤٠٨). سبحان اللہ عزوجل!

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                    مدینے کا مسافِر

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بابُ المدینہ (کراچی) کے عَلاقہ نیا آباد کے ایک مُبلّغِ دعوتِ اسلامی کے بیان کا لبِّ لباب ہے کہ میرے والِدِ بُزُرْگوار حاجی عبدُالرّحیم عطّاری (پٹنی) جن کی عمر کم و بیش ٧٠ سال تھی. ابتِدائی دَور دُنیا کی رنگینیوں کی نَذْر رہا مگر پھر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے زندگی میں مَدَنی انقلاب برپا ہوگیا. ١٩٩٥ء میں جب دوسری بار حج کا مُژْدَہ جانفِزا ملا تو ان کی خوشی قابلِ دیدتھی. جیسے جیسے روانگی کا وقْت قریب آرہا تھا، خوشی دو چند ہوتی جارہی تھی. آخر ان کی خوشیوں کی معراج کا وقت قریب آگیا. رات 4:00 بجے ایئرپورٹ کی طرف روانگی تھی. پوری رات خوشی خوشی تیاری میں مشغول رہے، مہمانوں سے گھر بھرا ہوا تھا تقریباً ً3:00 بجے اِحْرام برابر میں رکھ کر اپنے کمرے میں لیٹ گئے. میں بھی لیٹ گیا، ابھی بمشکِل پندرہ مِنَٹ ہوئے ہوں گے کہ میرے کمرے کے دروازے پر دستک پڑی. چَونک کر دروازہ کھولا تو سامنے والِدہ پریشانی کے عالَم میں کھڑی فرمارہی تھیں، تمہارے والِد صاحِب کی طبیعت خراب ہو گئی ہے. میں بَعُجْلَت تمام پہنچا تو والِد صاحِب بے قراری کے ساتھ سینہ سَہلا رہے تھے، فوراً اَسپتال لے جایا گیا ڈاکٹر نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک ہوا ہے. گھر میں کُہرام مچ گیا کہ کچھ ہی دیر بعد سفرِ مدینہ کیلئے روانگی ہے اور والِدصاحِب کو یہ کیاہوگیا! افسوس طیّارہ والِد صاحِب کو لئے بِغیر ہی سُوئے مدینہ پرواز کرگیا.
         والِدِمحترم ٥ دن اَسپتال میں رہے. اِس دَوران مزید ٤ مرتبہ دل کادَورہ پڑا. مگر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی بَرَکت سے ہوش کے عالَم میں اُن کی ایک بھی نماز قَضاء نہ ہوئی. جب بھی نَماز کا وَقت آتا تو کان میں عرض کردی جاتی، نَماز پڑھ لیں آپ فوراً آنکھ کھول دیتے. تَیَمُّم (تَ، یَمْ،مُمْ) کرا دیا جاتا اور آپ نَقاہَت کے باعِث اشارے سے نَماز پڑھ لیتے. آخِری ”اٹیک” پر پھر بے ہوش ہوگئے. عِشاء کی اذان پر آنکھیں جھپکیں تو میں نے فوراً عرض کیا، ابّا جان نَماز کیلئے تَیَمُّم کروادوں، اشارے سے فرمایا، ہاں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں نے تَیَمُّم کروایا اور والِد صاحب نے اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لئے مگر پھر بے ہوش ہوگئے. ہم گھبرا کر دوڑے اور ڈاکٹر کو بلالائے. فوراً ًI.C.U میں لے جایا گیا، چند مِنَٹ بعد ڈاکٹر نے آکر بتایا کہ آپ کے والد صاحب کا انتِقال ہوگیا ہے مگر وہ بڑے خوش نصیب تھے کہ اُنہوں نے بُلند آواز سے کلمہ شریف لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللہ پڑھنے کے بعد دم توڑا.
           ایک سیِّد زادے نے والِد مرحوم کو غسل دیا. چُونکہ والِد صاحِب کو اُنگلیوں پر گن کر اَذکار پڑھنے کی عادت تھی لہٰذا آپ کی اُنگلی اُسی انداز میں تھی گویا کچھ پڑھ رہے ہیں، بار بار اُنگلیاں سیدھی کی جاتیں. مگر دوبارہ اُسی انداز پر ہوجاتیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ کثیر اسلامی بھائی جنازے میں شریک ہوئے۔
         اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرے بھائی کی بھی والِد صاحِب کے ساتھ حج پر جانے کی ترکیب تھی. وہ حج کی سعادت سے بہرہ مَند ہوئے. بڑے بھائی کا کہنا ہے کہ میں نے مدینہ مُنوَّرہ میں رو رو کر بارگاہِ رسالت صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم میں عرض کی کہ میرے مرحوم والِد کا حال مجھ پر مُنکَشِف ہو، جب رات کو سویا تو خواب میں دیکھا کہ والِد بُزرُگوار اِحْرام پہنے تشریف لائے اور فرما رہے ہیں، ”میں عمرہ کی نیّت کرنے (مدینے شریف) آیا ہوں، تم نے یاد کیا تو چلا آیا، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں بَہُت خوش ہوں”. دوسرے سال میرے بھتیجے نے مسجِدُ الْحرام شریف کے اندر کعبۃُ اللہ شریف کے سامنے اپنے دادا جان یعنی میرے والِد مرحوم حاجی عبدالرحیم عطّاری کو عَین بیداری کے عالَم میں اپنے برابر میں نَماز پڑھتے دیکھا. نماز سے فارِغ ہوکر بَہُت تلاش کیا مگر نہ پاسکے.

مدینے کا  مسافِر  سِندھ  سے  پَہُنچا  مدینے  میں 
قدم رکھنے کی نوبت بھی نہ آئی تھی سفینے میں
              
(مدینے کا مسافر، ص ۳ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی).

      اللہ کرم ایسا کرے  تجھ  پہ  جہاں  میں
       اے دعوت اسلامی تیری دهوم مچی ہو

میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر آپ بھی گناہوں بهری اندھیری وادی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ابھی اور اسی وقت دعوت حق دعوت اسلامی کا دامن تھام لیں. زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں. دعوت اسلامی کے تحت ہر جمعرات بعد نمازِ مغرب سنتوں بهرا اجتماع ہوتا ہے. خود بھی اس میں شریک ہوں اور دوسروں کو بھی اس میں شریک ہونے کی دعوت دیں.ہر جمعرات بعد اجتماع ہزار ہا عاشقان رسول ﷺ مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں. آپ سے بھی سفر کرنے کی مدنی التجا ہے. اللہ تعالٰی عزوجل نے چاہا تو ہزاروں نیکیاں سیکھنے کو ملیں گی. ہر کوئی اپنا یہ ذہن بنا لے کہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے انشاءاللہ عزوجل.

طالب دعا : حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.

No comments:

Post a Comment