Wednesday, 14 October 2015

ہاتھ ملانے کی سنتیں اور آداب

بیاد : مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ.

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ آرٹیکل اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

                دُرُودُ شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان، رَحمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:
جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو ۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے ۲۰۰  سال کے گناہ مُعاف ہوں  گے‘‘.
                                 (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی)

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

تاجدارِ رسالت، شَہَنشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رَحمت، شَمعِ بزمِ ہدایت ،نَوشَۂ بز م جنتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنت نشان ہے:
"جس نے میری  سنت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا".
                                   (اِبنِ عَساکِر ج۹ص۳۴۳)

        سینہ تری سنت کا  مدینہ  بنے  آقا
        جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

  صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!     صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

’’ہاتھ ملانا سنّت ہے‘‘ کے چودہ حُرُوف کی نسبت سے ہاتھ ملانے کے 14 مَدَنی پھول:

{1} دو مسلمانوں کا بوقتِ ملاقات دونوں ہاتھوں سے مُصافَحَہ کرنا یعنی دونوں ہاتھ ملانا سنّت ہے.
{2} ہاتھ ملانے سے پہلے سلام کیجئے.
{3} رخصت ہوتے وَقت بھی سلام کیجئے اور (ساتھ میں) ہاتھ بھی ملا سکتے ہیں.
{4} نبیِّ مُکَرَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ معظَّم ہے:
              ’’جب دو مسلمان ملاقات کرتے ہوئے مُصافَحَہ کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے خیرِیَّت دریافت کرتے ہیں تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ ان کے درمِیان سو رَحمتیں نازِل فرماتا ہے جن میں سے ننانوے رَحمتیں  زیادہ پُرتَپاک طریقے سے ملنے والے اور اچّھے
طریقے سے اپنے بھائی سے خیرِیَّت دریافت کرنے والے کے لئے ہوتی ہیں‘‘.
         ( اَلْمُعْجَمُ الْاَوْسَط ج ۵ ص ۳۸۰ حدیث ۷۶۷۲ ) 
{5} ہاتھ ملانے کے دَوران دُرُود شریف پڑھئے ہاتھ جدا ہونے سے پہلے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے.  
{6} ہاتھ ملاتے وَقت دُرُود شریف پڑھ کر ہو سکے تو یہ دُعا بھی پڑھ لیجئے:
                   ’’ یَغفِرُ اللہُ لَنَا وَ لَکُم ‘‘
(یعنی اللہ تعالٰی ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے) {7} دو مسلمان ہاتھ ملانے کے دَوران جو دُعا مانگیں گے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ قَبول ہوگی اور ہاتھ جُدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کی مغفِرت ہو جائے گی اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ.  
{8} آپس میں ہاتھ ملانے سے دُشمنی دُور ہوتی ہے.
{9} مسلمان کو سلام کرنے، ہاتھ ملانے بلکہ مَحَبَّت کے ساتھ اس کا دیدار کرنے سے بھی ثواب ملتا ہے. حدیثِ پاک میں ہے:
        " جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کی طرف  مَحَبَّت بھری نظر سے دیکھے اور اُس کے دل میں عَداوت نہ ہو تو نگاہ لوٹنے سے پہلے دونوں کے پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے".
                        (ایضاً ج ۶ ص ۱۳۱ حدیث ۸۲۵۱) 
{10} جتنی بار ملاقات ہو ہر بار ہاتھ ملا سکتے ہیں. 
{11} آج کل بعض لوگ دونوں طرف سے ایک ہاتھ ملاتے بلکہ صرف اُنگلیاں ہی آپَس میں ٹکرا دیتے ہیں یہ سب خلافِ سنّت ہے.
{12} ہاتھ ملانے کے بعد خود اپنا ہی ہاتھ چوم لینا مکروہ ہے. 
                              ( بہارِ شریعت ج ۳ ص ۴۷۲)
(ہاتھ ملانے کے بعد اپنا ہی ہاتھ چوم لینے والے اسلامی بھائی اپنی عادت نکالیں) ہاں اگر کسی بُزُرگ سے ہاتھ ملانے کے بعد حُصولِ بَرَکت کیلئے اپنا ہاتھ چوم لیا تو کراہَت نہیں، جیسا کہ اعلیٰحضرت رَحْمَۃَُ اللہِ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں:
                " اگر کسی سے مُصافحہ کیا پھر بَرَکت کیلئے اپنا ہاتھ چوم لیا تو مُمانَعَت کی کوئی وجہ نہیں جبکہ جس سے ہاتھ ملائے وہ اُن ہستیوں میں سے ہو جن سے بَرَکت حاصِل کی جاتی ہو".
(جَدُّ المُمتار، کتابُ الحظر وَالإِباحۃ، مقولہ ۴۵۵۱، غیر مطبوعہ)
 {13} اگر اَمرَد ( یعنی خوبصورت لڑکے) سے (یا کسی بھی مرد سے) ہاتھ ملانے میں شَہوت آتی ہو تو اُس سے ہاتھ ملانا جائز نہیں بلکہ اگر دیکھنے سے شَہوت آتی ہو تو اب دیکھنا بھی گناہ ہے.
                                    ( دُرِّمُختار ج ۲ ص ۹۸)
{14} مُصافَحَہ کرتے (یعنی ہاتھ ملاتے) وَقت سنّت یہ ہے کہ ہاتھ میں رومال وغیرہ حائل نہ ہو، دونوں ہتھیلیاں خالی ہوں اور ہتھیلی سے ہتھیلی ملنی چاہئے.
                               (بہارِ شریعت ج ۳ ص ۴۷۱)
سنتوں کی تربیت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوت اسلامی  کے مَدَنی قافلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنتوں بھرا سفر ہے.

           لوٹنے  رَحمتیں  قافلے    میں   چلو                سیکھنے  سنتیں  قافلے  میں    چلو
           ہوں گی حل مشکلیں قافلے میں چلو               ختم  ہوں  شامتیں  قافِلے  میں  چلو

  صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!     صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

طالب دعا : حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.

No comments:

Post a Comment