Tuesday, 25 August 2015

حیرت انگیز حادثہ

بیاد : مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ.
انتساب : تمام علمائے اسلام ( علمائے حق ) کے نام.

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ آرٹیکل اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

                 دُرُود شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان، رَحمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:
’’جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو ۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے ۲۰۰  سال کے گناہ مُعاف ہوں  گے‘‘ (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی).

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                   حیرت انگیز حادثہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بروز اتوار ۲۶ ربیعُ النُّور شریف ۱۴۲۰ھ بمطابِق 11/7/1999 بوقت دوپہر پنجاب کے مشہور شہر لالہ موسیٰ کی ایک مَصروف شاہراہ پرکسی ٹرالر نے دعوتِ اسلامی کے ایک ذمّہ دار،مُبلِّغ دعوتِ اسلامی محمد مُنیر حسین عطاّری علیہ رَحْمَۃُاللہِ الْباری (مَحَلّہ ساکِن اسلام پورہ لالہ موسیٰ) کو بُری طرح کُچل دیا. یہاں تک کہ ان کے پیٹ کی جانب سے اُوپر اور نیچے کا حصّہ الگ الگ ہوگیا. مگر حیرت کی بات یہ تھی کہ پھر بھی وہ زندہ تھے، اور حیرت بالائے حیرت یہ کہ حَواس اتنے بحال تھے کہ بُلند آواز سے الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامُ عَلَیْکَ یا رَسُوْلَ اللہ اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) پڑھے جا رہے تھے. لالہ موسیٰ کے اَسپتال میں ڈاکٹروں کے جواب دے دینے پر انہیں شہر گجرات کے عزیز بھٹّی اَسپتال لے جایا گیا. انہیں اَسپتال لے جانے والے اسلامی بھائی کا بَقَسم بیان ہے، اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ محمد مُنیر حسین عطاری علیہ رحمۃ ُاللہِ الْبَاری کی زَبان پر پورے راستے اِسی طرح بُلند آواز سے دُرود و سلام اور کَلِمَہ طَیِّبہ کا وِرْد جاری تھا. یہ مدنی منظر دیکھ کر ڈاکٹرز بھی حیران و شَشدر تھے کہ یہ زندہ کس طرح ہیں اور حواس اتنے بحال کہ بُلند آواز سے دُرود و سلام اور کَلِمَہ طَیِّبہ پڑھے جارہے ہیں! انکا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی زندگی میں ایسا باحَوصَلہ اور باکمال مَرْد پہلی مرتبہ ہی دیکھا ہے. کچھ دیر بعد وہ خوش نصیب عاشقِ رسول ﷺ محمد مُنیر حسین عطاّری علیہ رحمۃُ اللہِ الْبَاری نےبارگاہِ محبوب ِباری عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں بصد بیقراری اِس طرح اِستِغاثہ کیا:

یارسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آ بھی جایئے

یارسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میری مدد فرمایئے

یارسولَ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مجھے مُعاف فرما دیجئے

اِس کے بعد بآوازِ بلند لَآ اِلٰہَ اِلَّاا للہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) پڑھتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے. جی ہاں جو مسلمان حادِثہ میں فوت ہو وہ شَہْید ہے.

    واسِطہِ پیارے کا ایسا ہو کہ جو سُنّی مرے
    یوں نہ فرمائیں  تِرے شاھِد کہ وہ فاجِر گیا
                                   (حدائقِ بخشش شریف)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یہ واقِعہ ان دنوں مختلف اخبارات نے شائع کیا تھا. اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ شَہْیدِ دعوتِ اسلامی محمد مُنیر حسین عطاری علیہ رحمۃُ اللہِ الْبَاری دعوتِ اسلامی کے ذِمّہ دارمُبلِّغ تھے اور حادِثہ کے ایک روز قَبل ہی عاشِقانِ رسول ﷺ  کے سنّتوں کی تربیّت کے مَدَنی قافِلے کے ساتھ سفر کرکے لوٹے تھے. مرحوم روزانہ صدائے مدینہ بھی لگاتے تھے. دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں نمازِ فجر کے لئے مسلمانوں کو جگانا ”صدائے مدینہ لگانا” کہلاتا ہے. اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ بے شمار خوش نصیب اسلامی بھائی یہ سنّت ادا کرتے ہیں. جی ہاں نمازِ فجر کے لئے مسلمانوں کو جگانا سنّت ہے. چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا ابو بَکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (جو کہ بنی ثَقیف کے ایک صَحابی ہیں) فرماتے ہیں،
"میں سرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ نَماز ِفجر کیلئے نکلا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جس سوتے ہوئے شخص پر گزرتے اُسے نماز کیلئے آواز دیتے یا اپنے پاؤں مبارَک سے ہِلاتے".
         (ابو داؤد شریف ج۲ ص۳۳ رقم الحدیث ۱۲۶۴)

جو خوش نصیب ”صدائے مدینہ” لگاتے ہیں اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ادائے سنَّت کا ثواب پاتے ہیں. یاد رہے پاؤں سے ہِلانے کی سب کو اجازت نہیں. صِرْف وہ بُزُرگ پاؤں سے ہِلا سکتے ہیں کہ جس سے سونے والے کی دل آزاری نہ ہوتی ہو. ہاں اگر کوئی مانِعِ شَرْعی نہ ہو تو اپنے ہاتھوں سے پاؤں دبا کر جگانے میں حَرْج نہیں. یقینا ہمارے میٹھے میٹھے آقا مدینے والے مصطَفٰے صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اگر اپنے کسی غلام کو مبارَک پاؤں سے ہِلا دیں تو اُس کے سوئے نصیب جگا دیں اور کسی خوش بخت کے سر، آنکھوں یا سینے پر اپنا مبارَک قَدم رکھدیں تو خدا کی قَسم! کونَین کاچین بخش دیں.

~       ایک ٹھوکر میں اُحُد کا زَلزلہ جاتا رہا
        رکھتی ہیں کتنا وقار اللہُ اکبر  اَیڑیاں

~     یہ دِل یہ جگر ہے یہ آنکھیں یہ سر ہے
       جدھر  چاہو   رکھو   قَدم   جان ِ   عالَم

اَلْحمدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایسا لگتا ہے محمد مُنیر حسین عطاری علیہ رحمۃُ اللہِ الْبَاری کی خدمتِ دعوتِ اسلامی رنگ لائی اور انہیں آخِری وَقْت کَلِمَہ نصیب ہو گیا. اورجس کو مرتے وَقْت کَلِمَہ نصیب ہو جائے اُس کا آخِرت میں بیڑا پار ہے.  چُنانچِہ نبیِّ رَحْمت، شفیعِ امّت، مالِکِ جنّت، محبوبِ ربُّ العزَّت عَزَّوَجَلَّ و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ جنّت نشان ہے،
"جس کا آخِری کلام لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ہو وہ داخِلِ جنّت ہو گا". 
(ابو داؤد شریف،  ج ۳، ص ۱۳۲، رقم الحدیث ۳۱۱۶)

فضل و کرم جس پر بھی ہُوا اُس نے مرتے دَم کَلِمَہ
پڑھ لیا اور جنّت میں گیا لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ

(فیضانِ سنت (جلد اوّل) باب فیضانِ بسم اللہ، ص ۳۵ مطبوعہ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی ).

        اللہ کرم ایسا کرے  تجھ پہ  جہاں  میں
        اے دعوت اسلامی تیری دهوم مچی ہو

میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر آپ بھی گناہوں بهری اندھیری زندگی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ابھی اور اسی وقت دعوت حق دعوت اسلامی کا دامن تھام لیں. زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں. دعوت اسلامی کے تحت ہر جمعرات بعد نمازِ مغرب سنتوں بهرا اجتماع ہوتا ہے. خود بھی اس میں شریک ہوں اور دوسروں کو بھی اس میں شرکت کی دعوت دیں.ہر جمعرات بعد اجتماع ہزار ہا عاشقان رسول ﷺ مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں. آپ سے بھی سفر کرنے کی مدنی التجا ہے. اللہ تعالٰی عزوجل نے چاہا تو ہزاروں نیکیاں سیکھنے کو ملیں گی. ہر کوئی اپنا یہ ذہن بنا لے کہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے انشاءاللہ عزوجل.

طالب دعا : حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.

Saturday, 22 August 2015

Imam Ahmad Raza Khan in the eyes of Abu Ala Maudoodi

Dedicated To: Imam Ahlesunnat, A'ala Hazrat, The Great Mujaddid of 14th Century, Shah Ahmad Raza Khan Fazil Bareilvi رضى الله تعالى عنه

                بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيم
ِ
Allah - beginning with the name of - the Most Gracious, the Most Merciful.

The Noble Rasul ﷺ has stated:
"O people! Without doubt, the one to attain salvation quickly on the Day of Judgement from its horrors and accountability will be the one amongst you who will have recited Salat upon me in abundance in the world".
(Firdaus -ul-Akhbar, Page 375,  vol. 5,  Hadith 8210).

[Abu Ala Maudoodi, Founder of
Jamat-e-Islami] :

"I have great regard of the high standard  of scholarship of
Mawlana Ahmed Raza Khan. In fact he possesses in depth knowledge of religious thought. His scholarly talent is acknowledged even by those who do not agree with him on many controversial issues".
(Maqalat-i-Yum-i-Raza, Vol. I-II, Page 60).

Wednesday, 19 August 2015

Prof. Dr. Muhiyyuddin Alwai ( Azhar University, Cairo, Egypt ) views about A'ala Hazrat

                 بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

Allah - beginning with the name of -the Most Gracious, the Most Merciful

The Noble Rasul ﷺ has stated: "Anyone who recites Salat upon me three times in the day and three times in the night due to love and devotion to me,  Allah عَزََّّوَجَلَّ will forgive the sins he committed during that day and that night". (Sahih Muslim,  Page 328, vol 2, Hadith 23).

  صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب!    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدّ
َ
[Prof. Dr. Muhiyyuddin Alwai, Azhar University,  Cairo, Egypt] :
"Renowned scholar Ahmed Raza Khan visited Arabia twice to perform Hajj at Makkah and pay homage to
Holy Prophet at Madina. During his stay there he visited various centers of learning and had extensive exchange of views with the scholars covering various branches of
learning and religious issues. He secured permission from
some authentic to quote their in reference to particular (Hadith) and in return he allowed them to mention his authority in respect of some other Hadith.
It is an old saying that scholarly talent and poetic exuberance rarely combine in one person but Ahmed Raza Khan was an exception. His achievements contradict this
diction. He was not only an acknowledged research scholar
but also a renowned poet as well".
(Sawt-uI-Sharq, Cairo, Feb, 1970, Page 16-17).

Thursday, 13 August 2015

Mian Muhammad Shafi (well known column-writer) views about A'ala Hazrat

[Mian Muhammad Shafi, Well known column-writer of the Daily Jang and Nawa-i-Waqt, Lahore]:
The poetic work of Hafeez Jallendhary have evoked the same passion and enthusiasm to up hold the Islamic fundamental values in the young generation of the subcontinent which reminds the Natia Kalam and mass contact movement of Ala-Hazrat through which he rekindled the light of Islamic faith and values in the Muslims during the 2nd and 3rd decade of the present century.
Verses like:-
Mustafa Jan-e-Rehmat pay Lakhone Salam”.
echoed in the very length and breadth of India during the last fifty years. In the same spirit recitation of couplets from Shah Nama-e-Islam composed by Hafeez are also echoing in mosques and schools of the country for the last 50 years as
if emanating from the very heart and soul of the people.
(Daily Nawa-i-Waqt. Lahore, 22nd. 1973).

Wednesday, 12 August 2015

Manzul-ul-Haque ( Jamat-e-Islami) views about Imam Ahlesunnat

[Manzul-ul-Haque, Famous writer and Journalist of Jamat-e-Islami, Maharashtar, India]:
The study of Imam’s books reveal that his versatile genius and scholarly standing is superior to the combined wisdom and learning of other Ulema and scholars.
(Monthly Hijaz-i-Jadid, New Delhi,
Jan 1989, Page 54).

Hakim Muhammad Saeed views about Imam Ahmad Raza Khan

[Hakim Muhammad Saeed, Chairman Hamdard
Foundation Pakistan].
"During the last century, the place of Mawlana Ahmed Raza Khan is distinctively remarkable among the
creed of scholars (tabqa-e-Ulma) the great personalities who appeared on the scene. The canvas of his academic, religious and pan-Islamic (milli) services is very vast. The Fazil Bareilvi has cyclopacediac knowledge and skill in the condition of the Islamic Laws (Fiqh) and the faculties of religious knowledge (deeni Uloom). His unique insight
represents the mind and thoughts of the scholars of the past (Ulema-e-Self) in the fields of science and medicine, and had no distinction between the religious and temporal
branches of knowledge.

The facts of his personality invite both the scholars of the present age and the students of the universities, to read and think about the problems of life and universe. From his accomplished works the most valuable academic heritage for us, through a resourceful study of his life and works, we may bring many new vistas of knowledge (Sciences and Arts) into light".
(Imam Ahmed Raza Conference, Souvenir
Karachi, 1988, Page 15).

Mir Khalil-ur-Rehman views about Imam Ahmad Raza Khan

[Mir Khalil-ur-Rehman, Editor-in-Chief, Daily Jang (Urdu) , Karachi, Lahore, Rawalpindi, Quetta and
London UK].
"Ala-Hazrat Imam Raza Khan possessed flamboyant
characteristics. Allah the almighty had bestowed upon him a mind, powerful and apprehensive. He had completed the study of all the customary prescribed books even in his tender age. The Ala-Hazrat had no parallel in the knowledge, both religious and temporal, and he was a unique writer of countless books and treatises. Millions of people belong to his school of thought in the Indo Pak sub-continent".
(Imam Ahmed Raza Conference, Souvenir
Karachi, 1987 Page No.28)

ایک سبق آموز واقعہ

بیاد : مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ.
انتساب : تمام علمائے اسلام ( علمائے حق ) کے نام.

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ آرٹیکل اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

             دُرُود شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان، رَحمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:
’’جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو ۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے ۲۰۰  سال کے گناہ مُعاف ہوں  گے‘‘ (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی).

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

             نیکی کی دعوت کی بہار

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی والوں پر جھوم جھوم کر بارانِ رحمت برستی ہے، عَلاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت کی بھی کیا خوب بہاریں ہیں. چُنانچِہ برمِنگھم (.U.K) کے ایک اسلامی بھائی کا بیان اپنے انداز و الفاظ میں پیش خدمت ہے، ”ہم ایک بار مسلمانوں کی گُنجان آبادی والے عَلاقے "small health" جس کو ہم اپنے مَدَنی ماحول میں ”مکّی حلقہ” کہتے ہیں، میں عَلاقائی دورہ کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دینے کیلئے گھر گھر جارہے تھے. اس دَوران ایک گھر پر دستک دی تو ایک عمر رسیدہ خاتون نکلیں جن کا میر پور (کشمیر ) سے تعلّق تھا، اردو اور انگلش سے نا بلد تھیں. ہم نے سر جُھکا کر پنجابی میں نیکی کی دعوت پیش کی اور عرض کی کہ گھر کے مَردوں کو فُلاں وَقت مسجِد میں بھیج دیجئے. ہم جب جانے لگے تو وہ کہنے لگیں، اب میری بھی سنو، ہمارے پاس وَقت کم تھا اس لئے آگے بڑھ گئے مگر ہمارے ایک اسلامی بھائی ٹھہر گئے. بڑی بی فرمانے لگیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں نے چند ہی روز پہلے یہ مبارَک خواب دیکھا تھا کہ سرکار ِمدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سبز سبز عمامہ شریف والوں کے جھرمٹ میں مسجدُ النَّبَوِیِّ الشَّریف علٰی صاحِبِہا الصَّلٰوۃ وَالسَّلام سے باہَر کی طرف تشریف لا رہے ہیں. اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قدرت کہ آج وُہی سبز عمامے والے میرے گھر نیکی کی دعوت دینے آگئے! اُن کو اسلامی بہنوں کے ہفتہ وار اجتِماع کی دعوت دی گئی. اب وہ اپنے خاندان کی اسلامی بہنوں سمیت باقاعِدگی کے ساتھ ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتِماع میں شرکت کرتی ہیں.
 
      اللہ کرم ایسا کرے تجھ  پہ  جہاں  میں
       اے دعوت اسلامی تیری دهوم مچی ہو

میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر آپ بھی گناہوں بهری اندھیری زندگی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ابھی اور اسی وقت دعوت حق دعوت اسلامی کا دامن تھام لیں. زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں. دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ہر جمعرات بعد نمازِ مغرب سنتوں بهرا اجتماع ہوتا ہے. خود بھی اس میں شریک ہوں اور دوسروں کو بھی اس میں شرکت کی دعوت دیں.ہر جمعرات بعد اجتماع ہزار ہا عاشقان رسول ﷺ مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں. آپ سے بھی سفر کرنے کی مدنی التجا ہے.  اللہ تعالٰی عزوجل نے چاہا تو ہزاروں نیکیاں سیکھنے کو ملیں گی. ہر کوئی اپنا یہ ذہن بنا لے کہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے انشاءاللہ عزوجل.

طالب دعا :
حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.

میں مسلمانوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتا تھا

بیاد: مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ.
انتساب: تمام علمائے اسلام (علمائے حق) کے نام

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ آرٹیکل اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

                دُرُود شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان ،رَحمتِ عالمیان،سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے: ’’جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے ۲۰۰  سال کے گناہ مُعاف ہوں  گے‘‘. (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی).

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

           ایک غیر مسلم کا قَبولِ اسلام

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تحصیل ٹانڈا ضلع آمبیڈ کرنگر (یو پی ھند) کے ایک اسلامی بھائی کا کچھ اس طرح بیان ہے، میں کُفر کی تاریک وادیوں میں بھٹک رہا تھا، ایک دن کسی نے امیرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا ایک رسالہ احترامِ مُسلم تحفے میں دیا میں نے پڑھا تو حیرت زدہ رَہ گیا کہ جن مسلمانوں کو میں نے ہمیشہ نفرت کی نگاہ سے دیکھا ہے ان کا مذہب ”اسلام” آپَس میں اِس قَدَر اَمْن و آشتی کاپیام دیتا ہے! رسالے کی تحریر تاثیر کا تیر بن کر میرے جگر میں پیوست ہو گئی اور میرے دل میں اسلام کی مَحَبَّت کا چشمہ موجیں مارنے لگا. ایک دن میں بس میں سفر کر رہا تھا کہ چند داڑھی اور عمامہ والے اِسلامی بھائیوں کا قافِلہ بھی بس میں سُوار ہوا، میں دیکھتے ہی سمجھ گیا کہ یہ مسلمان ہیں، میرے دل میں اسلام کی مَحَبَّت تو پیدا ہوہی چکی تھی لہٰذا میں اِحتِرام کی نظر سے ان کو دیکھنے لگا، اِتنے میں ان میں سے ایک اسلامی بھائی نے نبیِّ پاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وا ٰلہٖ وسلَّم کی شان میں نعت شریف پڑھنی شروع کر دی، مجھے اُس کا انداز بے حد بھلا لگا، میری دلچسپی دیکھ کر ان میں سے ایک نے مجھ سے گُفتُگُو شُروع کر دی وہ تاڑ گیا کہ میں مسلمان نہیں ہوں، اُس نے مسکراتے ہوئے بڑے دلنشین انداز میں مجھ سے کہا، میں آپ کو اسلام قَبول کرنے کی درخواست کرتا ہوں، رسالہ اِحتِرام مُسلم پڑھ کر میں چونکہ پہلے ہی دلی طور پر اسلام کا گِرویدہ ہو چکا تھا. اس کے عاجِزانہ انداز نے دل پر مزید اثر ڈالا، مجھ سے انکار نہ بن پڑا، الحمدُ للہ عَزَّوّجَلَّ میں نے سچّے دل سے اسلام قَبول کر لیا. اَلحمدُ لِلّٰہ عَزَّوّجَلَّ یہ بیان دیتے وَقت مسلمان ہوئے مجھے چار ماہ ہو چکے ہیں، میں پابندی سے نَماز پڑھ رہا ہوں، داڑھی سجانے کی نیَّت کر لی ہے، دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابَستہ ہو کر مَدَنی قافِلوں میں سفر کی سعادت بھی پارہا ہوں.
(غافل درزی، ص۲۵مطبوعہ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی).

      اللہ کرم ایسا کرے تجھ  پہ  جہاں  میں
      اے دعوت اسلامی تیری دهوم مچی ہو

میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر آپ بھی گناہوں بهری زندگی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ابھی اور اسی وقت دعوت حق دعوت اسلامی کا دامن تھام لیں. زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں. دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ہر جمعرات بعد نمازِ مغرب سنتوں بهرا اجتماع ہوتا ہے. خود بھی اس میں شریک ہوں اور دوسروں کو بھی دعوت دیں.ہر جمعرات بعد اجتماع ہزار ہا عاشقان رسول ﷺ مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں. آپ سے بھی سفر کرنے کی مدنی التجا ہے. اللہ تعالٰی عزوجل نے چاہا تو ہزاروں نیکیاں سیکھنے کو ملیں گی. ہر کوئی اپنا یہ ذہن بنا لے کہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے انشاءاللہ عزوجل.

طالب دعا :
حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.

Sunday, 9 August 2015

خوارج کی حقیقت

         .خوارج کی حقیقت جاننے کے لیے یہ ویڈیو ضرور دیکھیں


Friday, 7 August 2015

برائی سے نیکی تک کا سفر

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ آرٹیکل اوّل تا آخِر پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ کا ایمان تازہ ہوجائے گا.

                 دُرُودُ شریف کی فضیلت

نبیوں کے سُلطان ،رَحمتِ عالمیان،سردارِ دوجہان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے: ’’جس نے مجھ پر روزِ جُمُعہ دو سو۲۰۰ بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے ۲۰۰  سال کے گناہ مُعاف ہوں  گے‘‘. (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوطی).

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیْب !        صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میں دعوتِ اسلامی میں کیسے آیا؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مَنڈَن گڑھ ضلع رتنا گَری مَہاراشٹر (ہند) کے ایک اسلامی بھائی نے بتایا کہ 2002ء کی بات ہے میں بُرے دوستوں کی صُحبت کے باعِث غنڈہ گَینگ میں شامِل ہوگیا. لوگوں کو مارنا پیٹنا اور گالیاں بکنا میرا معمول تھا، جان بوجھ کر جھگڑے مول لیتا، جو نیا فیشن آتا سب سے پہلے میں اپناتا، دن میں کئی بار کپڑے تبدیل کرتا سِوائے جینز( jeans) کے دوسری پینٹ نہ پہنتا، آوارہ دوستوں کے ساتھ گھوم پھر کر رات گئے گھر لوٹتا اور دن چڑھے تک سوتا رہتا. والِد صاحِب کا انتِقال ہوچکا تھا، بیوہ ماں سمجھاتی تو مَعاذَ اللہ (عَزَّوَجَلَّ) زَبان درازی کرتاتھا. ایک مرتبہ دعوتِ اسلامی کے کسی باعمامہ اسلامی بھائی نے ملاقات پر ایک رِسالہ ”جناّت کا بادشاہ” ( مطبوعہ مکتبۃ المدینہ) تحفے میں دیا، پڑھا تواچّھا لگا. رَمضانُ المبارَک میں ایک دن کسی مسجِد میں جانے کی سعادت ملی تو اتِّفاق سے ایک سبز سبز عمامے اور سفید لباس میں ملبوس سنجیدہ نوجوان پر نظر پڑی معلوم ہوا یہ یہاں مُعْتَکِف ہیں. اُنہوں نے درسِ فیضانِ سنت دیا تو میں بیٹھ گیا. بعدِ درس اُنہوں نے مجھ پر اِنفرادی کوشش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکتیں بتائیں.

ان اسلامی بھائی کا لباس اس قَدَرسادہ تھا کہ بعض جگہ پیوند تک لگے ہوئے تھے، جب اُن کیلئے گھر سے کھانا آیا تو وہ بھی باِلکل سادہ تھا! میں ان کی سادَگی سے بَہُت زیادہ مُتَأَثِّر ہُوا مجھے ان سے مَحَبَّت ہوگئی، میں ان سے ملاقات کیلئے آنے جانے لگا. اِتِّفاق سے عیدُ الفِطرکے بعد ان اسلامی بھائی کا نِکاح تھا. یہ بے چارے غریب و تنگدست تھے مگر حیرت کی بات یہ تھی کہ انہوں نے اس بات کا مجھے ذرا بھی اِحساس نہیں ہونے دیا اور نہ ہی کسی قسم کی مالی امداد کیلئے سُوال کیا. میں اور زِیادہ مُتَأَثِّر ہوا کہ مَا شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کا مَدَنی ماحول کتنا پیارا ہے اور اس کے وابَستگان کس قَدَر سادہ اور خوددار ہیں. اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کی مَحَبَّت میرے دل میں گھر کرتی چلی گئی حتّٰی کہ میں نے عاشِقانِ رسول کے ہمراہ 8 دن کے مَدَنی قافِلے میں سفر کیا. میرے دل کی دنیا زَیرو زَبَر ہو گئی، قَلْب میں مَدَنی انقِلاب برپا ہو گیا اور میں نے گناھوں سے سچّی توبہ کر کے اپنی ذات کو دعوتِ اسلامی کے حوالے کر دیا. اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مجھ پر وہ مَدَنی رنگ چڑھا کہ آج کل میں عَلاقائی مُشاوَرَت کے خادِم( نگران) کی حیثیَّت سے اپنے عَلاقے میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں کی دھومیں مچا رہا ہوں.

          سادگی چاہیے عاجز ی  چاہیے
          آپ کو گر چلیں قافِلے میں چلو

          خوب خود داریاں اورخوش اَخلاقیاں
          آئیے سیکھ  لیں  قافِلےِ میں  چلو

         عاشِقانِ رسول لائے سنّت کے پھول
         آؤ   لینے   چلیں   قافِلے   میں   چلو

دعائے عطاؔر :
يااللہ عَزّوَجَلَّ میری اور پابندی کے ساتھ فیضان سُنَّت سے روزانہ کم ازکم 2 درْس، ايک گھر میں اور دوسرا مسجد, چوک يا اسکول وغیرہ میں دینے اور سننے والے کی مغفِر ت فرما اور ہمیں حُسنِ اَخلاق کا پیکر بنا.
( اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ عليہ والہ وسلم)

       مجھے درسِ فیضانِ  سنّت  کی  توفیق
       ملے دن میں دو مرتبہ یا الہٰی(عزوجل)

(غافل درزی، ص۲۶مطبوعہ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی).

       اللہ کرم ایسا کرے تجھ  پہ  جہاں  میں
      اے دعوت اسلامی تیری دهوم مچی ہو

میرے میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر آپ بھی گناہوں بهری اندھیری وادی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ابھی اور اسی وقت دعوت حق دعوت اسلامی کا دامن تھام لیں. زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں. دعوت اسلامی کے تحت ہر جمعرات بعد نمازِ مغرب سنتوں بهرا اجتماع ہوتا ہے. خود بھی اس میں شریک ہوں اور دوسروں کو بھی اس میں شریک ہونے کی دعوت دیں.ہر جمعرات بعد اجتماع ہزار ہا عاشقان رسول ﷺ مدنی قافلوں میں سفر کرتے ہیں. آپ سے بھی سفر کرنے کی مدنی التجا ہے.  اللہ تعالٰی عزوجل نے چاہا تو ہزاروں نیکیاں سیکھنے کو ملیں گی. ہر کوئی اپنا یہ ذہن بنا لے کہ مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے انشاءاللہ عزوجل.

طالب دعا :
حافظ محمد احسان بشیر، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.