بیاد : مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، امام اھلسنت، اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ. (پیدائش : ١٠ شوال المکرم ).
تحریر: خاکپائے اعلیٰحضرت حافظ محمد احسان بشیر عطاری رضوی، فرسٹ ایئر ایم بی بی ایس، نشتر میڈیکل کالج، ملتان، پنجاب، پاکستان.
عقيدت كا رشتہ
فرمان مصطفیٰ ﷺ هے : " جو مجھ پر روز جمعہ درود شریف پڑهے گا میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا" (ضیائے درود و سلام ص ١١). سبحان اللہ عزوجل!
ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ
~ جس نے لگائی ہر دل میں عشق احمد کی لگن
وہ امام عاشقاں احمد رضا خان قادری
یہ رپورٹ انڈیا کے ایک اخبار میں شائع ہوئی تھی، تھوڑی بہت تخریج کے ساتھ حاضر خدمت ہے.
"دنیا بھر میں نسل پرستی تحریک کا مضبوط ستون کہے جانے والے نیلسن منڈیلا کا بریلی سے عقیدت کا گہرا رشتہ رہا ہے. چودہ سال پہلے انہی کی بدولت اعلیٰحضرت امام احمد رضا خاں رضى الله تعالى عنه کی فقہی کتاب فتاویٰ رضویہ کو افریقہ میں اہم مقام حاصل ہوا. اسے مسلمانوں کے شریعت سے جڑے فیصلوں کے لیے جنوبی افریقہ کی سپریم کورٹ میں جگہ دی گئی. تب سے وہاں کے مسلمانوں میں طلاق اور تقسیم وغیرہ کے مسئلے اسی کتاب کی بنیاد پر حل ہو رہے ہیں.
♥♡♥♡♥♡♥♡♥♡♥♡♥♡♥♡
فتاویٰٰ رضویہ دنیا بھر کے مسلمانوں میں اہم مقام رکھتا ہے. نیلسن منڈیلا نے اسی سے متاثر ہو کر جنوبی افریقی سپریم کورٹ میں اس کتاب کو جگہ دی. ان کا یہ فیصلہ قابل تعریف ہے.
★☆★☆★☆★☆★☆★☆★☆★☆
جنوبی افریقہ کا بریلی سے روحانی رشتہ رہا ہے. یہ رشتہ اس وقت مزید مضبوط ہو گیا، جب نسل پرستی ختم ہونے کے بعد جیل سے رہا ہو کر نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کے صدر بنے. تب ان سے ڈربن میں رہنے والے اعلیٰحضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے صاحبزادے مفتی اعظم ہند الشاہ مصطفیٰ رضا خان رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مرید مولانا عبد الہادی نے علماء کے ساتھ ملاقات کی. فتاویٰ رضویہ کا انگریزی میں ترجمہ کیا گیا. یہ بھی بتایا کہ اب سے پہلے سپریم کورٹ کے ایک دو فیصلوں میں اس کتاب کو کوڈ کیا جا چکا ہے. تب نیلسن منڈیلا نے فتاویٰ رضویہ کے انگریزی ترجمہ کو پڑھا اور وہ اعلیٰحضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قلم کے قائل ہو گئے. بطور ثبوت انہوں نے فتاویٰ رضویہ کو جنوبی افریقی سپریم کورٹ میں شامل رکھنے کا حکم جاری کر دیا. اس پر عمل بھی ہوا. ڈربن کے باشندہ مفتی اعظم ہند رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے خلیفہ مولانا عبد الحمید ان دنوں عرس میں شامل ہونے بریلی آئے ہوئے ہیں. وہ بتاتے ہیں اس کے بعد سے جنوبی افریقہ کی سپریم کورٹ میں مسلمانوں سے جڑے معاملے پیش ہونے پر فتاویٰ رضویہ کے انگریزی ترجمہ کو پڑھنے کے بعد حل نکالا جاتا ہے.
اسے فقہ کی انسائیکلوپیڈیا کے نام سے جانا جاتا ہے. .اس کتاب میں اعلیٰحضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضى الله عنه نے ان سوالات کے جوابات دیئے ہیں، جن کا تعلق قرآن پاک و نبی کریم ﷺ کی زندگی سے ہے. فتاویٰ رضویہ کا پورا نام العطايا النبوية في الفتاوى رضویہ ہے. فتاویٰ رضویہ (تخریج شدہ) ٣٠ جلدوں پر مشتمل ہے. یہ بلند فقہی شاہکار ٢١٩٧٠ صفحات، ٦٨٤٧ سوالات کے جوابات اور ٢٠٦ رسائل پر مشتمل ہے جبکہ ہزاروں مسائل ضمناً زیر بحث آئے ہیں".
میرے آقا اعلیٰحضرت امام اھلسنت، مجدد دین و ملت، ثانی ابو حنیفہ، حامی سنت، ماحی بدعت، مجدد اعظم، الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضى الله تعالى عنه نے پیارے پیارے مصطفیٰ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے دین کا دفاع کیا اور لوگوں کے دلوں میں عشق نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کی لگن پیدا کی تو میرے اللہ نے ان کا نام پوری دنیا میں بلند کر دیا. بیشک وہ جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے ذلت.
كسی نے کیا خوب کہا ہے :
~ وادی رضا کی کوہ ہمالہ رضا کا ہے
جس سمت دیکھیے وہ علاقہ رضا کا ہے
No comments:
Post a Comment